جديدنا

شہد (افعال و استعمال)




    شہد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حکیم کر امت علی رسولپوری

    شہد اللہ تعا لیٰ کی ایک چھو تی سی مخلو ق مکھی کا لعا ب ہے جس کے رنگ
    مختلف ہو تے ہیں۔ جو آ سا نی سے ہضم ہو جا تا ہے شہد میں بہت سے کیمیا ؤی
    اجزا ء بھی پا ئے جا تے ہیں۔ جن میں بعض معد نی نمکیا ت مثلاََ فو لا د ،
    سو ڈیم، پو ٹا شیم، کیلشیم ، فا سفو رس گند ھک ،تانبا اور دیگر شا مل ہے ۔
    زما نہ قد یم سے شہد کا استعما ل اعضا ئے ر ئیسہ کے لیے دو اء اور غذا دو
    نوں اعتبا ر سے خا ص ہے یہ جسم میں قو ت مدافعت پیدا کرتا ہے۔ حضو ر اکر م
    ﷺ نے اسے اسہا ل میں بطو ر دواء استعما ل کر نے


    کا حکم فر ما یا ۔ یہ دل
    کے امر اض ، نزلہ ، زکا م ، بو ا سیر ، منہ کے چھا لے ، معد ہ کی کمزوری ،
    نمو نیہ، ضعف جگر ، کھا نسی، دمہ ، پھیپھڑوں کی کمزوری ، خو ن کی کمی آشو ب
    چشم ، فا لج ، لقو ہ میں ایک جز و اعلیٰ کی حیثیت رکھتاہے۔ شہد کی افا دیت
    سے آ گا ہی آ پ کو صحت مند بنا نے اور خو بصو رتی قا ئم رکھنے میں مد ر گا
    ر ثا بث ہو سکتی ہے۔

    شہد ایک قد ر تی معجزاتی میٹھا ہے۔ یہ شہد کی مکھیاں پھو لوں کے رس چو سنے
    کے بعد بننے والا ایک صحت مند قد ر تی میٹھا تحفہ ہے جو کہ نہا یت مفیداور
    غذا ئیت و صحت بخش ہے پھو لو ں کا رس شہد کی مکھیوں کے لعا ب میں تبد یل ہو
    جا تا ہے اور بعد میں شہد کی مکھیاں اس کو چھتے میں محفوظ کر لیتی ہے۔ اس
    انسان ان کو چھتے میں سے نکال کر اپنے استعما ل میں لے آ تاہے۔ شہد عام
    کیمیکل چینی اور میٹھے کا ایک بھر پو ر صحت بخش انمول نعم البد ل ہے۔ اس کے
    بے شما ر قد ر تی فو ائد ہے۔

    *-شہد کے مختلف نا م ۔


    (عر بی )عسل ۔(فارسی) انگبین ۔( انگر یزی ) ہنیHoney

    بہت سے پو دوں اور درختوں کے پھو ل اپنے غدد سے جن کو نکڑ یز کہتے ہیں ایک
    شیریں سیا ل ما دہ خا رج کر تے ہیں۔ شہد کی مکھیاں اس کو اپنے مخصوص تھیلے
    یا معدہ میں جمع کر لیتی ہیں۔ پھر ان کی غد د کی رطوبت اس شکر پر اثر کر تی
    ہے اور معمو لی شکر کو انگوری شکر بنا دیتی ہے۔ مکھیا ں اس چھتے میں جمع
    کرتی ہیں اس کی حفا ظت کے لیے چھتے میں دوسری مکھیاں ہو تی ہیں جو خا نہ
    داری کے امور انجا م دیتی ہیں بلحا ظ رنگت سر خ و سفید دو قسم کا ہو تاہے۔
    اس میں پھولوں کی بو اور تا ثیر بھی آ جا تی ہے۔ لیکن کیمیا وی اجزا ء قر
    یباََ ہر قسم کے شہد کے یکسا ں ہو تے ہیں ۔ بنگال اور کشمیر میں پھول زیا
    دہ ہو تا ہے۔ وہا ں کا شہد جس کو لُو ٹس ہنی کہتے ہیں۔ امر ض چشم میں بہت
    مفید خیا ل کیا جا تاہے۔ شہد کے زیا دہ تر دو مختلف قسم کی شیر ینیاں ہو تی
    ہیں جن کوانگریزی میں لیو لو ز اور گلو کو ز کہتے ہیں ۔ جد ید تحقیقا ت سے
    معلو م ہو ا ہے کہ اس حیا تین ب ، ج ، بھی مختلف مقداروں میں پا ئی جا تی
    ہیں۔






    مزاج۔ تازہ گرم درجہ اول خشک درجہ دوم پرانا گرم درجہ سوم خسک درجہ دوم

    مقدار خوراک۔ 2 تو لہ سے 6 تولہ

    *-افعا ل و استعما ل:


      شہد قدرے ملین ، محلل ریا ح ، دافع تعفن اور جا لی ہے۔
    بد ن کو طا قت بخشتا ہے ۔ پھیپھڑوں میں منفث بلغم تا ثیر کر تاہے۔ دواؤں
    کو تعفن سے بچا نے اور ذائقہ خو شگوار کر نے اور ان کی قو ت کو عر صہ تک بر
    قرار ر کھنے کے لیے اس کے قوا م میں معجو نا ت، جوارشات اور مربے تیا ر
    کئے جا تے ہیں۔ قو ت بد ن اور باہ کے لیے گر م دودھ میں ملا کر پیتے ہیں۔
    منفث بلغم ہو نے کی وجہ سے کھا نسی اور دمہ میں تنہا یا منا سب ادویہ کے
    ساتھ چٹا تے ہیں۔ سر د بیما ر یوں میں اکسیر ہے ۔ لقو ہ ، فا لج ، میں ما ء
    العسل بنا کر پلا تے ہیں۔ جلا بصر کے لیے آنکھو ں میں لگاتے ہیں۔ روئی کی
    بتی شہد میں تر کر کے اس پر سہا گہ یا انز روت چھڑک کر کا میں رکھنا پیپ
    آنے کے لیے نا فع ہے۔ شہد تصفیہ خو ن اور امرا ض قلب کے لیے بھی نا فع ہے۔
    حا ر مزا ج والے کو ۳ حصے مکھن( ۱) حصہ شہد ، بلغمی مزا ج کو (۱)حصہ مکھن
    یا گھی ۳ حصہ شہد ملا کر استعما ل کر نا چاہیے ۔ حدیث شر یف میں آیا ہے کہ
    جو شخص سفا کا ارادہ رکھتاہے وہ صبح کو بارش کے پا نی میں شہد ملا کر پئے۔

    شہد ایک بہترین انٹی بائیوٹک ہے۔جرمنی میں ایک دوائیNORDISKE PROPOLIS کے
    نام سے ملتی ہے ۔جو کیپسول دانے دار شربت اور مر ہم کی صورت میں برلن کی
    SANHELIOS کمپنی نے تحقیقات کے بعد مارکیٹ میں پیش کی ہے۔اس کے اثرات کے
    بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ڈنمارک کے پروفیسرلُنڈ کے انکشافات اور دنیا کے
    دوسرے ملکوں محققیننے یہ پتہ چلایاہے کہ شہد میں ایک جرثیم کش عنصر
    PROPILS کے نام سے موجود ہے۔

    مختلف لیبارٹریوں میں مشاہدات کے مطابق اسے ناک،کان،گلے آلاتِ ہضم، نظام
    تنفس اور اعصاب کی ہر قسم کی سوزشوں میں دنیا کی دوسری دواوں کے مقابلے میں
    زیادہ مفید پایا گیا ہے ۔لندن کے مضافات میں کینٹ سے برطانوی اخبارات نے
    بتایا ہے کہ جوڑوں کی بیماریوں کے سینکڑوں پرانے مریض پروپانس کے استعمال
    سے شفا یاب ہو گے ۔

    قرآن پاک میں اللہ پاک نے فرمایا۔تمہارے رب نے شہد کی مکھی پر وحی بھیجی کہ
    وہ پہاڑوں درختوں اور دوسری بلندیوں پر اپنا ٹھکانہ بنائے ۔پھر ہر قسم کے
    پھولوں سے خوراک حاصل کر کے اپنے رب کے متعین کردہ اسلوب پر گامزن رہے ۔ان
    کے پیٹوں سے مختلف قسم کی رطوبتیں نکلتی ہیں جن میں لوگوں کے لیے شفا ہے یہ
    اللہ کی طرف سے ایسی نشانیاں ہیں جن پر لوگوں کو غور کرنا چاہیے(النحل)

    قرآن پاک اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ شید کی مکھی کے پیٹ سے مختلف قسم کی
    رطوبتیں خارج ہوتیں ہیں جن کو علم طب میں ENZYMES کہتے ہیں ۔یہ جوہر
    مختلف امراض میں مفید ترین ہیں قرآن پاک کا مفہوم تب سامنے آیا جب جرمن کے
    کیمیا دانوں نے شہد سے ایک جز علٰہحدہ کر لیا جس کو ROYAL JELLY کہتے ہیں
    ۔اس انکشاف نے قرآن پاک کی صداقت کو واضع کر دیا

    موجودہ دور میں اس اس جوہر کو تیار کرنے کا سب سے بڑا مرکز چین ہے چین میں
    دوا سازی کی صنعت کے اشتراکی ادارہ:پیکنگ کیمیکل اینڈ فارما سویٹکل ورکس
    ،،نے پیکنگ رائل جیلی ،،کے نام سے خالص مشروب اور ٹیکے تیار کیے ہیں اور
    انہوں نے اس کے یہ اہم فوائد بیان کیے ہیں ۔۱۔جب وزن کم ہونے لگے جب بھوک
    ختم ہو جائے بیماری کی وجہ سے یا زچگی کے بعد کی کمزوری کے لیے مہت مفید ہے
    ۔۲۔عام جسمانی کمزوری جسمانی تھکن دماغی تھکن و کمزوری۔۳۔پیچیدہ اور پرانی
    بیماریوں میں جیسے جگر کے امراض ۔خون کی کمی۔وریدوں کی سوزش اور ان میں
    خون کا جم جانا جوڑوں کی بیماریاں گنٹھیا ۔عضلات کی انحطاطی بیماریاں ۔مودہ
    کا السر ۔ ایک عرصہ سے لاہور کے چند دوافروش اس چینی دوائی کو جس میں فی
    ٹیکہ۲۵۰ملی گرام کے علاوہ دو نباتات بھی شامل ہیں درآمد کررہے ہیں ۔ضعف
    اعصاب کے مریض بتاتے ہیں کہ سینکڑوں وٹامن اور ٹانک کھائے مگر کوئی فائدہ
    نہ ہوا اس کا صرف ایک ٹیکہ پینے سے ایسا محسوس ہوا جیسے جسم میں کمزوری
    کبھی ہوئی ہی نہ تھی ۔

    بچو ں کی کھا نشی۔شہد کا استعما ل بچوں کا بلغم کی و جہ سے سینا جم جا نے
    کی صور ت میں نیم گر م پانی ڈال کر دیا جا تاہے۔ اس سے ان کی کھا نسی اور
    بلغم کو بے حد آ رام آجا تاہے۔ بچوں اور بڑوں کو عمو ماَ َ رات سو تے وقت
    کھانسی کی شکا یت ہو جا تی ہے۔ جو نظام تنفس میں خرابی کی وجہ سے ہو تی
    ہے۔ اس سلسلے میں کھا نسی کو رفع دفع کر نے کے لیے شہد کا استعما ل کسی بھی
    دواء کے مقا بلے میں کہیں بہتر ہے۔ شہد میں انیٹی بیکٹریاانٹی وائر س اور
    انٹی فنگلس کی مو جو د گی کو کئی بیما ر یو ں کا مقا بلہ کر نے میں مو ثر
    ثا بت ہو تاہے۔

    بچو ں کو چھو ٹی عمر میں ہی شہد کا استعما ل بہت ضروری ہو تاہے۔ تا کہ ان
    کی نشو و نما اور پر و ش تیز ی کے ساتھ ہو تی ہے۔ چو نکہ شہد ہڈیو ں کے
    بڑھنے میں مو ثر ہے۔

    *-امر ا ض نز لہ ۔ چا ئے کی پتی کا قہوہ بنا کر چو تھا ئی حصہ لیمو ں کو رس
    اور شہد حسبِ ضر ورت ملا لیں صبح وِ شام استعما ل کر نے سے امر ا ض نز لہ
    ختم ہو جا تاہے۔

    زخم اور جلے ہو ئے کے لیے ۔ اکثر و بیشتر کسی زخم پر یا جلی ہو ئی جگہ پر
    کسی علا ج سے بہتر شہد کا استعما ل رہتا ہے ۔ یہ صر ف زخمو ں وغیر ہ کو
    ٹھیک کر تاہے۔ بلکہ انیٹی بیکیڑیا اور انٹی وا ئر س کی مو جو دگی زخمو ں کو
    خراب ہو نے اور گلے سڑے سے بھی محفو ظ رکھتاہے۔

    *-انیٹی آکسیڈنٹس۔روزانہ شہد کا ایک چمچ آ پ کے جسم میں (Antioxidants) کو
    بڑھنے سے روکتا ہے۔ اور اس طرح آ پ دیگر بے شما ر لا حق ہو نے والی بیما
    ریوں سے محفو ظ رہتے ہیں۔


    شاركه على جوجل بلس

    عن Unknown

      تعليقات بلوجر
      تعليقات فيسبوك

    0 comments:

    Post a Comment